حجۃ الاسلام امام غزالیؒ نے احیاء العلوم میں (تصوف کی) اس حقیقت کو ذرا تفصیل سےبیان فرمایا ہے ، آپ لکھتے ہیں:
"اس منزل کا راستہ یہ ہے کہ پہلے مجاہدہ کر کے صفاتِ مذمومہ کو مٹاۓتمام تعلقات کو توڑ ڈالے اور پوری طرح اللہ تعالیٰ کی ذات کی طرف متوجہ ہو جاۓجب یہ سعادت حاصل ہو جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے دل کا متولی بن جاتا ہے اور علم کے انوار سےاس کو منور کرنےکا ذمہ دار بن جاتا ہے"۔
یہ ہے تصوف کا وہ مفہوم جس کو اولیاء اللہ اپنا مقصدِ حیات بناتے ہیں۔
صاحبِ لولاک صفحہ: 144
مصنف: طارق اسماعیل ساگر
Hujjat-ul-Islam Imam Ghazali has explained this fact (of Sufism) in a little detail in Ahya-ul-Uloom. He writes:
The way to this destination is to fight first, to break the ties of evil, to break all ties, and to turn fully to the essence of Allaah. When this happiness is achieved, then Allaah becomes the custodian of the hearts of His servants And the light of knowledge becomes responsible for enlightening it. "
This is the meaning of Sufism which the saints of Allah make their purpose in life.
Sahib e Lolak Page: 144
Author: Tariq Ismail Sagar
0 Comments