پیرانِ پیر غوث الاعظم حضرت شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
نزولِ تقدیر کے وقت حق تعالیٰ پر اعتراض کرنا (یعنی اس کی رضا کے خلاف دل میں خیال لانا) دین ' توحید ' توکل اور اخلاص کی موت ہے۔ ایمان والا قلب کیوں ' کس طرح کو نہیں جانتا ا س کا کام تو '' ہاں '' ہے (یعنی حکمِ تقدیر کی موافقت کرتا ہے اور چوں چراں کے ساتھ رائے زنی نہیں کرتا) جبکہ نفس کی یہی عادت ہے کہ نزاع کرے ۔
(فتح الربانی مجلس 1)
The followers of Pir Ghous-ul-Azam Hazrat Sheikh Mohi-ud-Din Abdul Qadir Jilani say:
Objecting to the Almighty at the time of revelation (ie, thinking in one's heart against His will) is the death of religion, monotheism, trust and sincerity. The heart of a believer does not know why, his job is to say "yes" (ie, he agrees with the decree of destiny and does not consult with others) while it is the habit of the nafs to quarrel.
(Fath al-Rabbani Majlis 1)
0 Comments